Tumhari mast nazar agar idhar nahi hoti
nashe main choor fiza s qadar nahi hoti,
تمہاری مست نظر اگر اِدھر نہیں ہوتی
نشے میں چور فِضا اِس قدر نہیں ہوتی
تمہی کو دیکھنے کی دِل میں آرزویں ہیں
تمہارے آگے ہی اور اونچی نظر نہیں ہوتی
خفا نہ ہونا اگر بڑھ کے تھام لوں دامن
یہ دِل فریب خطا جان کر نہیں ہوتی
تُمہارے آنے تک ہم کو ہوش رہتا ہے
پھِر اُسکے بعد ہمیں کچھ خبر نہیں ہوتی
No comments:
Post a Comment