Sunday 15 December 2013

Gungunatay hoe aanchal ki hawa de mujh ko, Wasi Shah Poetry, New wasi shah ghazal, Romantic Poetry by Wasi Shah


Gungunatay hoe aanchal ki hawa de mujh ko
ungliyan pher ke balon mai sula de mujh ko

گنگناتے ہوئے آنچل کی ہَوا دے مجھ کو
اُنگلیاں پھیر کے بالوں میں سلادے مجھ کو

جس طرح فالتو گلدان پڑے رہتے ہیں
اپنے گھر کے کسی کونے سے لگا دے مجھ کو

یاد کر کے مجھے تکلیف ہی ہوتی ہوگی
ایک قصہ ہوں پُرانا سا بھُلا دے مجھ کو

ڈوبتے ڈوبتے آواز تری سُن جائوں
آخری بار تو ساحل سے صدا دے مجھ کو

مَیں ترے ہجر میں چُپ چاپ نہ مر جائوں کہیں
مَیں ہوں سکتے میں کبھی آکے رُلا دے مجھ کو

دیکھ میں ہوگیا بدنام کتابوں کی طرح
میری تشہیر نہ کر اَب تو جلا دے مجھ کو

روٹھنا تیرا میری جان لئے جاتا ہے
ایسے ناراض نہ ہو، ہنس کے دِکھا دے مجھ کو

اور کچھ بھی نہیں مانگا میرے مالک تجھ سے
اس کی گلیوں میں پڑی خاک بنا دے مجھ کو

لوگ کہتے ہیں کہ یہ عشق نگل جاتا ہے
مَیں بھی اس عشق میں آیا ہوں، دُعا دے مجھ کو

یہی اوقات ہے میری تیرے جیون میں کہ میں
کوئی کمزور سا لمحہ ہوں، بھُلا دے مجھ کو

No comments: