Barai Naap sahi saibaan zarori hai
Zameen ke liye ek asmaan zarori hai
برائے ناپ سہی سائبان ضروری ہے
زمیں کے لئے اِک آسمان ضروری ہے
تعجب اُن کو ہے کیوں میری خود کلامی پر
ہر آدمی کا کوئی رازداں ضروری ہے
ضرورت اُس کی ہمیں ہے مگر یہ دھیان رہے
کہاں وہ غیر ضروری ، کہاں ضروری ہے ،،،،،
No comments:
Post a Comment