Porane ghar ko giraya to baap rone laga
Khushi ne dil sa dukhaya to baap rone laga
پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگا
خوشی نے دِل سا دُکھایا تو باپ رونے لگا
ye rat khanste hain kooft hoti hai
bahu ne sab mai jataya to baap rone laga
یہ رات کھانستے رہتے ہیں کوفت ہوتی ہے
بہو نے سب میں جتایا تو باپ رونے لگا
kai azizon ke marne pe baap roya nahi
jo aaj na raha taya to baap rone laga
کئی عزیزوں کے مرنے پہ باپ رویا نہیں
جو آج نہ رہا تایا تو باپ رونے لگا
اَذان بیٹے کے کانوں میں دے رہا تھا میں
اَذان دیتے جو پایا تو باپ رونے لگا
.
جو اَمی نہ رہیں تو کیا ہُوا کہ ہم سب ہیں
جواب بن نہیں پایا تو باپ رونے لگا
.
ہزار بار اُسے روکا میں نے سگریٹ سے
جو آج چھین بجھایا تو باپ رونے لگا
.
بہن رَوانگی سے پہلے پیار لینے گئی
جو کچھ بھی دے نہیں پایا تو باپ رونے لگا
.
بٹھا کے رِکشے میں ، کل شب رَوانہ کرتے ہُوئے
دیا جو میں نے کرایہ تو باپ رونے لگا
.
طبیب کہتا تھا پاگل کو کچھ بھی یاد نہیں
گلے سے میں نے لگایا تو باپ رونے لگا
.
بہت سی لاشوں میں جذبے دَھڑکتے رِہتے ہیں
سر اُس کا میں نے دُھلایا تو باپ رونے لگا
نہ جانے قیسؔ نے کس جذبے سے یہ کیا لکھا
کہ جونہی پڑھ کے سنایا تو باپ رونے لگا
No comments:
Post a Comment